لاہور میں خواجہ سراؤں کے پہلے سکول کا افتتاح


 لاہور: پنجاب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے بدھ کو صوبائی دارالحکومت لاہور میں خواجہ سراؤں کو تعلیم دینے اور ہنر سکھانے کے لیے پہلے خواجہ سرا سکول کا افتتاح کر دیا۔

صوبائی وزیر  مراد راس نے برکت مارکیٹ کے قریب نیو گارڈن ٹاؤن میں سکول کا افتتاح کرنے کے لیے فیتہ کاٹا۔ اس موقع پر سول سوسائٹی، ماہرین تعلیم، خواجہ سرا اور دیگر افراد بھی  موجود تھے۔

گزشتہ سال محکمہ نے ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان میں  خواجہ سراؤں کے اسکول بھی  قائم کیے تھے۔ یہ ادارے پرائمری سے لے کر ہائیر سیکنڈری تک مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ سلائی مشین،کھانا پکانے اور بیوٹی پالر سمیت تین ماہر کاموں کی تربیت فراہم کر رہے تھے۔

سکول دو شفٹوں میں کام کرے گا۔ پہلی شفٹ میں طلباء کو دینی و دنیاوی تعلیم دی جائے گی جبکہ دوسری شفٹ میں انہیں فنی مہارت سکھائی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت انہیں مفت کتابیں، یونیفارم، اسکول بیگ اور پک اینڈ ڈراپ کی سروس بھی فراہم کرے گی۔  

اسکول میں تقریباً 36 خواجہ سراؤں نے داخلہ لیا۔یہ سکول گورنمنٹ گرلز ہائی سکول برکت مارکیٹ، نیو گارڈن ٹاؤن میں قائم کیا گیا ہے۔ لڑکیوں کے اسکول کا ایک حصہ خواجہ سراء اسکول کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ تین کلاس رومز پر مشتمل دو منزلہ  نئی عمارت تعمیر کی گئی۔                                                                                                                                                                                                                                                    


مراد راس نے کہا کہ محکمہ کو خواجہ سراء اسکول قائم کرنے کے لیے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا حالانکہ صوبے کے دیگر شہروں میں تین اسکول پہلے سے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے اساتذہ کا تعلق بھی خواجہ سرا کی برادری سے ہوگا جبکہ دو کنسلٹنٹس ان کے مسائل کو سمجھنے کے لیے تعینات کیے گئے  ہیں۔

خواجہ سراء علیشا شیرازی کا کہنا تھا کہ معاشرے میں ان کے ساتھ اچھا برتاؤ نہیں کیا جاتا لیکن انہیں تعلیم کی فراہمی ایک تاریخی اقدم ہے۔

اس کا کہنا تھا کہ اس نے ایم فل مکمل کر لی ہے اور بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں (پی ایچ ڈی )کے لیے داخلہ بھی لے لیا ہے۔

ایک اور ٹرانس جینڈر رہنما نے کہا کہ ہنر اور تعلیم کی فراہمی خواجہ سراؤں کو ملک کا قیمتی شہری بنا سکتی ہے اور وہ ملک کی ترقی کے لیے اپنا  کردار مثبت انداز میں پیش کر سکتے ہیں۔ معروف فیشن ڈیزائنر حسن شہریار یاسین جو HSY کے نام سے جانے جاتے ہیں کا کہنا تھا کہ تعلیم کے لیے ایک اچھا قدام اٹھایا گیا ہے۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز پاکستان پہنچ گئے

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا۔

الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو سینیٹر کے عہدے پر بحال کر دیا