اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا۔


 اسلام آباد (نیوز پوائنٹ) ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو موجودہ وزیراعظم  پاکستان شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا۔


اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے یہ حکم سلیمان شہباز  کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران  کیا جس میں کیس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست منظور کی گئی کیونکہ وہ اپنی خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں ۔


سماعت کے دوران وزیراعظم کے بیٹے کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل 11 دسمبر کو سعودی عرب سے اسلام آباد کے لیے آئیں گے۔ جس پر چیف جسٹس نے ملزم  سلیمان شہباز کو 13 دسمبر تک عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔


ایک دن پہلے، سلیمان شہباز نے ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت  کے لیے اپیل دائر کی تھی اور دلیل دی کہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔


"اس حقیقت کے باوجود کہ میں 27 اکتوبر 2018 سے یو کے میں رہائش پذیر ہوں، مجھے ایف آئی اے کی طرف سے کبھی کوئی نوٹس نہیں موصول ہوا۔ میں نے 2018 میں ملک چھوڑا، لیکن مقدمہ کا اندراج 2020 اور اس کے بعد کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت کو دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت منظور کرنی چاہیے۔


گزشتہ روز ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سلیمان نے سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون شہزاد اکبر پر جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی مخالفین کے خاندان کے خلاف کوئی بلاجواز کارروائی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے ۔


گزشتہ جولائی میںشریف خاندان کے افراد کے خلاف 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں لاہور کی خصوصی عدالت نے اشتہاری قرار دیا تھا۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز پاکستان پہنچ گئے

الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو سینیٹر کے عہدے پر بحال کر دیا