(نیوز پوائنٹ) اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعظم سواتی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ایف آئی اے نے چار روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے سے پہلے ہی جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر بھٹی کی عدالت میں جوڈیشل ریمانڈ کی درخواست دائر کر دی تھی۔
آج سماعت کے دوران جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایف آئی اے کی درخواست منظور کر لی اور اعظم سواتی کو 14 روز کے لیے جوڈیشل ریمانڈ میں جیل بھیج دیا۔
سواتی کو اس ہفتے کے شروع میں ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد نے ان کے فارم ہاؤس پر چھاپے کے بعد دوسری بار ح سینئر فوجی حکام کے خلاف ٹویٹ کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔
بعد ازاں اسے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جنہوں نے اسے دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا تھا۔ دو روز گزرنے کے بعد ان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چار دن کی توسیع کر دی گئی تھی۔
سواتی کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے 26 نومبر کو ایک ایف آئی آر ان کے متنازعہ ٹویٹس پر جو انھوں نے حال ہی میں پوسٹ کیے تھے جو مبینہ طور پر سرکاری اہلکاروں اور بشمول آرمی چیف پر بھی تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما نے ریاستی اداروں بشمول آرمی چیف کے خلاف "بدنام عزائم ،مذموم عزائم کے ساتھ" "خوفناک ٹویٹس کی انتہائی مکروہ مہم چلائی تھی۔
یہ دوسرا موقع ہے جب پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کو حراست میں لیا گیا۔
اس سے قبل، سواتی کو ایجنسی کے سائبر کرائم یونٹ نے 13 اکتوبر کو حراست میں لیا تھا جب انہوں نے آرمی چیف سمیت ریاستی اداروں کے خلاف مبینہ طور پر ’متنازع دعوے‘ کیے تھے۔
10 دن بعد، اسلام آباد کی ایک سیشن عدالت نے سواتی کی 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض از گرفتاری ضمانت منظور کی تھی۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں