بھارت میں ایک ہندو پروفیسر نے ایک مسلمان طالب علم کو دہشت گرد کہا تو پروفیسر کے ساتھ کیا ہو


 

بھارت کی ریاست کرناٹک میں ایک مسلمان طالب علم کوایک ہندو پروفیسر کو اس کے اسلامی نام کو جاننے کے بعد دہشت گرد سے تشبیہ دینا بھاری پڑ گیا۔

 ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ جمعہ کو اڈوپی کے منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پیش آیا تھا۔

 سوشل میڈیا  پر وائرل ہونے والی ایک مختصر ویڈیو میں، پروفیسر نے طالب علم سے اس کا نام پوچھا تو ایک مسلمان کا نام سن کر وہ غصے سے بولا "اوہ، تم قصاب کی طرح ہو۔

طالب علم نے پروفیسر کا جواب دیتے ہوئے کہا: "26/11 مضحکہ خیز نہیں تھا، اس ملک میں مسلمان ہونا اور ہر روز اس سب کا سامنا کرنا مضحکہ خیز نہیں ہے، جناب، آپ میرے مذہب کا مذاق نہیں اڑا سکتے، وہ بھی ایسے بہودہ انداز میں۔ یہ مضحکہ خیز نہیں ہے جناب۔

"تم بالکل میرے بیٹے کی طرح ہو..." پروفیسر نے فوراً اپنی کہی گئی بات کو پیچھے کرتے ہوئے کہا۔

مسلمان طالب علم نے پروفیسر کو مخاطب کرتے ہوے کہا کیا تم اپنے بیٹے سے بھی اسی انداز میں بات کراؤ گے کیا تم اسے دہشت گرد کہ سکتے ہو؟ پروفیسر نے "نہیں" کہا تو طالب علم نے اپنی بات جاری رکھتے ہوے کہا "پھر اتنے لوگوں کے سامنے آپ مجھے اس طرح کیسے کہ سکتے ہیں؟ آپ ایک پروفیشنل ہیں، آپ ہمیث پڑھا رہے ہیں، معذرت کے ساتھ آپ کے سوچنے یا بیان کرنے کے انداز میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

 ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ادارے نے پروفیسر کو معطل کر کے انکوائری کا حکم دے دیا۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز پاکستان پہنچ گئے

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا۔

الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو سینیٹر کے عہدے پر بحال کر دیا