حکومت نے 2000 سے زائد گھوسٹ ٹیچرز کی تنخواہیں ضبط کر لیں


 کراچی:)نیوز پوائنٹ) ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے، محکمہ تعلیم سندھ نے صوبے بھر میں 2000 گھوسٹ اساتذہ کی تنخواہوں کی ادائیگی روک دی ہے۔


تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے 2019 گھوسٹ اساتذہ کی تنخواہیں روکنے کے لیے صوبائی اکاؤنٹنٹ جنرل کو خط لکھ دیا۔


محکمہ تعلیم کے خط کے بعد اے جی سندھ نے گھوسٹ اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی ضبط کر لی۔


سندھ کے سیکریٹری تعلیم اکبر لغاری نے کہا کہ وہ ان اساتذہ کی خدمات کو برطرف کر دیں گے جو گھر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔

نیوز پوائنٹ کو دستیاب تفصیلات کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والے 144، حیدرآباد کے 132، میرپورخاص کے 114، قمبر کے 464، جیکب آباد کے 190، دادو کے 102 اور بینظیر آباد کے 182 گھوسٹ اساتذہ کی تنخواہیں روک دی گئی ہیں۔


علاوہ ازیں شکارپور میں 128، نوشہرو فیروز میں 89، لاڑکانہ میں 155 اور سانگھڑ میں 28 گھوسٹ اساتذہ کی تنخواہیں بھی ضبط کر لی گئی ہیں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز پاکستان پہنچ گئے

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا۔

الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو سینیٹر کے عہدے پر بحال کر دیا